درد جس پے نہال ہے مرشد |
چلتا پھرتا غزال ہے مرشد |
جس میں شامل نہیں تری مرضی |
ایسا جینا وبال ہے مُرشد |
تیر گہرا اُتر گیا دل میں |
چشمِ نم دیکھو لال ہے مرشد |
یہ جو اُوڑھی ہے اپنے تن من پر |
تیری یادوں کی شال ہے مرشد |
سانس رُک رُک کہ میری چلتی ہے |
آرزوؤں کا قال ہے مُرشد |
کچھ نصیبوں نے ہم کو مارا ہے |
کچھ رقیبوں کی چال ہے مرشد |
تُو نے دیکھا نہیں پلٹ کے پھر |
کیا کہیں بس زوال ہے مرشد |
تیری صبحیں سنوار نا پایا |
مجھ کو یہ ہی ملال ہے مرشد |
یاسر ادنا سا ایک دیوانہ |
اور تُو بے مثال ہے مرشد |
معلومات