تو سن اے ہم نشیں میرے
نومبر کا مہینہ ہے
ترا جانا نہیں بنتا
نومبر میں جو ہلکی سی
ہی دھند آتی ہے آنکھوں میں
تری نازک سی آنکھوں میں
یہ سرخی ہی نہ آ جائے
ترا جانا نہیں بنتا
مرے ہمدم نومبر میں
یہ ٹھنڈی سی جو ہے شبنم
یہ راتوں کے اندھیرے بھی
یہ مہتاب اور تارے بھی
یہاں ہر چیز کو دیکھو
بس اک پیغام دیتے ہیں
مجھے تم سے محبت ہے
مجھے تم سے محبت ہے
محمد اویس قرنی

0
1