اس نے یہ ہم سے بولا ہے آنسو بہانے پر |
"دیکھو یہاں پہ فیس ہے ،دکھڑے سنانے پر" |
اس کا ہوا نہ برہمی سے ذرہ فائدہ |
اور ہم نے آنکھیں دیکھ لیں، آنکھیں دکھانے پر |
جو اس پہ ہو تو نیزہ و شمشیر چھوڑ کر |
وہ بادشاہ خرید لے گا مسکرانے پر |
اب اس کے دل میں میرا امج بن رہا ہے دوست |
اور ہٹ رہی ہے قید وہاں آنے جانے پر |
معلومات