علاج غم یہی ہے اب
علاج غم کبھی نہ ہو
جو خواب دن میں دیکھ لے
وہ آنکھ نم کبھی نہ ہو
ستم کرے جو بے وجہ
مرا صنم کبھی نہ ہو
جو خون بیچ دے سبھی
مرا قلم کبھی نہ ہو
جو راہ حق کا ہے سفر
سفر ختم کبھی نہ ہو
فساد ارض گرچہ ہو
وہ محترم کبھی نہ ہو

0
13