دِکھ سکا ہے نہ دیکھا کہیں چارسو
خوبصورت نہ تجھ سا کہیں خوبرو
آئینہ حیرتوں میں ہے گم آج تک
کس سے ہو تیرا حُسنِ جہاں گفتگو
تیری صورت ہے تفسیرِ حسنِ قدیم
تجھ سے روشن ہوئی معنیٔ آبرو
نام تیرا لیا تو صدا بن گیا
ورنہ خاموش تھا دل کا سارا لہو
زین اُن کی محبت بھری وہ نگاہ
صرف دیکھے ہمیں ہے یہی جستجو

0
2