یاد قُربت کی دلاتی ہے کیوں؟
پھر بھی خلوت ہمیں بھاتی ہے کیوں؟
منتظر رہتے ہیں دستک کے ہم
ایسے شب ساری جگاتی ہے کیوں؟
عزم ہے پھر نہ ملیں گے ان سے
خود کلامی یہ ہنساتی ہے کیوں؟
خود تعلق کئے بیٹھے تھے قطع
ہجر سے مِؔہر جاں جاتی ہے کیوں؟

0
116