کوچہِ یار دیکھتا ہوں میاں
اور ہر بار دیکھتا ہوں میاں
جس پہ تصویر کوئی تھی ہی نہیں
کیوں وہ دیوار دیکھتا ہوں میاں؟
تری آمد کا منتظر ہو کر
راہ پُر خار دیکھتا ہوں میاں
اب طبیعت کا کیا کرے کوئی؟
خود سے بیزار دیکھتا ہوں میاں
ایک ہی شخص کو جہاں مانا
ایک ہی یار دیکھتا ہوں میاں
ہوکے بسمل کسی کی الفت میں
کوئی غمخوار دیکھتا ہوں میاں

0
37