مختصر غم کا قصہ ہُوا ہی نہیں
دل مسافر کہیں پر رُکا ہی نہیں
تم نبھاتے ہو دل تو نبھاتے ہو کیا
درمیاں جب کہ عہدِ وفا ہی نہیں

0
12