جس کو پائندگی نہیں کہتے |
اُس کو مردانگی نہیں کہتے |
دیکھ کر گر نگہ نہ خیرہ ہو |
اُس کو تابندگی نہیں کہتے |
رسمِ دنیا نبھا نہیں پائے |
اس کو درماندگی نہیں کہتے |
عشق میں گر جنون ہو جائے |
اس کو دیوانگی نہیں کہتے |
وہ جو آئے تو دل سکوں پائے |
اس کو بیگانگی نہیں کہتے |
علم ہو پر نہ ہوں وسائل گر |
اس کو ناخواندگی نہیں کہتے |
جب ترقی پذیر ہو دنیا |
اس کو پس ماندگی نہیں کہتے |
ہو سگے گر نہ بندگی طارق |
اُس کو پھر زندگی نہیں کہتے |
معلومات