فیصلہ یہ کرو کیا سزا دو گے تم
اپنی محفل میں لا کے رلا دو گے تم
زخم جن کو سلانے میں مدت لگی
ایک لمحے میں ان کو جگا دو گے تم
رات بھر آندھیوں سے بچا کر رکھا
آخری اس دیئے کو بجھا دو گے تم
کیا کوئی کھیل باقی بچا ہے ابھی
سر اٹھا ہے ابھی تک جھکا دو گے تم
عمر بھر جل کے سونے سے کندن بنا
آج کندن کو مٹی بنا دو گے تم
چھوڑ کر جا رہا ہوں ترے شہر کو
اب بھی امید ہے یہ صدا دو گے تم
اب بھی موقع ہے مجھ کو بچا لو صنم
مر گیا پھر مجھے کیا دوا دو گے تم
بن تمہارے گوارا نہیں زندگی
جان دے دوں تو بدلے میں کیا دو گے تم
ق
بس یہی سوچ کر جان حلقان ہے
بعد میرے کتابیں جلا دو گے تم

0
51