دردِ ہجراں عذاب ہے جانم
دل کی حالت خراب ہے جانم
تم حقیقت ہو میرے خوابوں کی
بس یہی میرا خواب ہے جانم
میں کہاں خود کو ڈھونڈنے جاؤں
تو ہی میرا جواب ہے جانم
پینے دے دل کا یہ لہو مجھ کو
یہ لہو بھی شراب ہے جانم
مجھ سے شرم و حجاب یہ کیا ہے
مجھ میں تو بے حجاب ہے جانم
دشتِ دل اور دشتِ الفت میں
کو بہ کو اضطراب ہے جانم
اب نہ رخ سے ہٹاؤ پردہ تم
میری نیت خراب ہے جانم
ہے تمہاری مہک تمہاری بس
دل ہمارا گلاب ہے جانم

0
29