عطا کر سمجھ مجھ کو قرآن کی
محمد پیارے کے فرمان کی
کفییت توں ایسی دے ایمان کی
چلے چال کوئی نہ شیطان کی
توں حالت بدل دلِ نادان کی
حیا مجھ کو دے دے تو عثمان کی
نہ ہو فکر کچھ اپنے نقصان کی
طلب ہو شہادت کے میدان کی
نظر منتظر تیرے فیضان کی
ہے تیرے گنہ گار انسان کی
بدل دے توں حالت کو انسان کی
نہ ہو فکر دنیا کے سامان کی
شفاعت ہو نبیوں کے سلطان کی
ہے چاہت بہت باغِ رضوان کی
مری سن لے یا رب توں یہ اک صدا
توں ہی تو ہے سنتا ہماری دعا
فقط توں ہی ہے ایک مشکل کشا
ہمارا نہیں کوئی تیرے سوا
ترے در پہ لائے ہیں ہم یہ صدا
ترے سے یہ مانگی ہے ہم نے دعا

57