جو اذاں اکبرؑ نے دی تھی کربلا کی ریت پر |
گونجتی اب تک وہی ہے شام و صُبح و دوپہر |
اے مرے آقا! عزاداروں کی محنت دیکھ لے |
در پہ آئے ہیں ترے، لے واسطہ زہراؑ کا در |
ہائے قاسمؑ! تیرے لاشے پر ستم کی انتہا |
نیزہ گردن میں لگا تھا، تیروں سے زخمی جگر |
ہم رہِ حسنین میں بس پیروی کرتے رہیں |
ظلم کے آگے جھکے گا کب ہمارا یہ بشر؟ |
آج بھی چلنے لگیں زنجیر میرے دل پہ کیوں؟ |
قافلہ کوئی بھی عاصم شام جاتا دیکھ کر |
معلومات