جو اذاں اکبرؑ نے دی تھی کربلا کی ریت پر |
وہ صدا اب تک سنائی دے رہی ہے بحر و بر |
میرے آقا اعزا داروں کی دعائیں ہوں قبول |
تیرے در پر آئے ہیں ہم واسطہ زہرہ ؑ لے کر |
ہائے قاسمؑ تیرے لاشے پر لگے تھے کتنے زخم |
نیزہ گردن میں لگا تیروں سے چھلنی تھا جگر |
سنتِ حسنین کی بس پیروی کرتے ہوئے |
ظلم کے آ گے جھکے گا نا کبھی اپنا یہ سر |
خوں سے بھر جاتا ہے میرا سینہ و دل آج بھی |
قافلہ کوئی بھی عاصم شام جاتا دیکھ کر |
معلومات