کہا کس نے کسی کے بن ہے میری زندگی مشکل
کہا کس نے گزرتی ہے مری شب جاگ کر اکثر
کہا کس نے اکیلے کاٹنے کو دوڑتا ہے گھر
کہا کس نے اداسی نے یہاں ڈیرے لگائے ہیں
کہا کس نے کہ تنہائی مرا دُکھ ہے کوئی بانٹے
کہا کس نے بچھڑنے کا تو غم دل چیر دیتا ہے
کہ تنہائی میں آنکھوں کو یہ بھر بھر نِیر دیتا ہے
مگر جس نے کہا سچ سچ کہا اُس نے حقیقت ہے
کہ اب اس عمر میں رہنا اکیلا مار دیتا ہے
مجھے اس عمر میں تنہا نہ رہنے کے لئے چھوڑو
بھرے گھر میں مجھے ایسے اکیلا چھوڑ مت دینا
فقط ملنے نہیں آنا مرے تم ساتھ ہی رہنا
تمہیں دیکھوں گا تو ہر پل مجھے جتنی خوشی ہو گی
مرے ہر سانس میں داخل نئی اک زندگی ہو گی
مری جو زندگی باقی ہے مجھ سے چھین مت لینا
نصیحت یہ مری سمجھو تو مجھ سے درگزر کرنا
سمجھ کر باپ کی درخواست یہ برداشت کر لینا

0
16