دشمن دوست کا وکھرا کھاتا رکھا ہے
لیکن ہر اک شخص سے رشتہ رکھا ہے
جو کرنا ہے کر لے، لے میں حاضر ہوں
بول تری زنبیل میں کیا کیا رکھا ہے
میری خوشیاں بیچیں حرص کے بھاؤ پر
تم نے پیار کو کتنا سستا رکھا ہے
ٹھنڈک سی اک پورے جسم میں اتری ہے
جب بھی ماں کے پاؤں پہ ماتھا رکھا ہے

0
60