غزل
مقدر میں جس کے فضا بن گئی ہے
وہ میری ہمیشہ دعا بن گئی ہے
جیوں جس کی خاطر زمانے میں تنہا
وہ میری ہمیشہ بقا بن گئی ہے
ملے مجھ کو راحت اسی کی طرف سے
وہ میری ہمیشہ جزا بن گئی ہے
ملے ہیں مجھے درد اپنوں سے کافی
وہ میری ہمیشہ دوا بن گئی ہے
جو چاہا تھا میں نے وہی مل گیا ہے
وہ میری ہمیشہ رضا بن گئی ہے
GMKHAN

0
66