| تجھے کیوں نہ مجھ کو تو پختہ یقیں ہے |
| یہاں کی زمیں صرف تیری نہیں ہے |
| قدم جس جگہ پہلے بابا نے رکھا |
| وہی یہ زمیں ہاں یہی وہ زمیں ہے |
| ہو اخلاق و شفقت سے تجھ کو غرض کیا |
| تو صدیوں جہاں تھا ابھی بھی وہیں ہے |
| وہ فرعون و شداد، راون وہ ہٹلر |
| نہ جانے تو کس کا یہاں جا نشیں ہے |
| یہ ظلم و فساد اقتدار و حکومت |
| ذرا خوف کر تو خدا بھی کہیں ہے |
معلومات