یہ فاصلوں کے فلسفے جدائیوں کے رتجگے
حسین رخِ زندگی یہ نم رتوں کے قہقہے
یہ آنسوؤں کی بارشیں یہ زیرِ لب شرارتیں
ملن کی یہ مسرتیں یہ فرقتوں کے سلسلے
گمان زندگی کا یہ امانِ زندگی ہے یہ
یہ ساماں زندگی کا ہے یہ زندگی کے وسوسے
یہ دیدہ زیب پیرہن لگے ہیں جس پہ سب ہی رنگ
یہ خار کے الگ سے رنگ گلوں کے یہ ہیں قمقمے
یہ رمز بھی عجب سی ہے کہ ہر قدم یہ حوصلہ
جوان ہو یہ ولولہ کمال سب مخمسے
ہمایوںؔ

0
210