شعر میں ہم سے امیر اور نئی سوچ لیے |
پس غریبی میں جیے، ظلمتوں میں پِس رہے ہیں |
آؤ رودادِ شب و روز سناتے ہیں تمہیں |
کروٹیں لے لے کے بس اپنا بدن گِھس رہے ہیں |
شعر میں ہم سے امیر اور نئی سوچ لیے |
پس غریبی میں جیے، ظلمتوں میں پِس رہے ہیں |
آؤ رودادِ شب و روز سناتے ہیں تمہیں |
کروٹیں لے لے کے بس اپنا بدن گِھس رہے ہیں |
معلومات