ایک سگرٹ کے بارے سوچتا ہوں
باقی سارے خسارے سوچتا ہوں
سوچتا ہوں کہ سوچ کیوں کر ہے
سوچ کے سب اشارے سوچتا ہوں
رند کم ہیں کہ جام زیادہ ہے
دستِ ساقی کے مارے سوچتا ہوں
ایک محفل غزل سرا ہے یہاں
سارے فرقت سے ہارے سوچتا ہوں
یا تو دنیا میں ایک بسمل ہے
یا تو بسمل ہیں سارے سوچتا ہوں

0
29