| درد سے آگہی سی ہونے لگی |
| جب سے یہ دل لگی سی ہونے لگی |
| اس نے آنے کی بات کی اور پھر |
| آنکھ میں روشنی سی ہونے لگی |
| جب سے ٹوٹے ہیں خواب آنکھوں کے |
| نیند سے دشمنی سی ہونے لگی |
| اس کی آنکھوں کو سوچنے بیٹھا |
| اور مجھے بے خودی سی ہونے لگی |
| درد سے آگہی سی ہونے لگی |
| جب سے یہ دل لگی سی ہونے لگی |
| اس نے آنے کی بات کی اور پھر |
| آنکھ میں روشنی سی ہونے لگی |
| جب سے ٹوٹے ہیں خواب آنکھوں کے |
| نیند سے دشمنی سی ہونے لگی |
| اس کی آنکھوں کو سوچنے بیٹھا |
| اور مجھے بے خودی سی ہونے لگی |
معلومات