“فراق” |
جانتے ہو |
کسی کے مر جانے پہ |
کوئی اس کے ساتھ |
مر نہیں جاتا |
لیکن |
کوئی تمہاری سامنے |
کسی اور کا ہو جائے |
تو پھر |
وہ جو آدھا پونا مرنا ہوتا ہے |
وہ مکمل مر جانے سے |
کہیں زیادہ اذیت ناک ہوتا ہے |
جانتے ہو |
اس آدھے پونے مرگ کی |
کہیں کوئی چتا نہیں جلائی جاتی |
کوئی آنسُو نہیں ٹپکتا ان پہ |
کہیں بین نہیں مچائے جاتے |
بس اندر ہی اندر |
انسان دھیرے دھیرے سے |
دائمی موت کی گنتی |
گنتا رہتا ہے |
جانتے ہو |
اس آدھے پونے مرگ میں |
اک دُنیا مری بیٹھی ہے |
خوشی خوشی سے |
ہنستے ہنستے |
اپنی اپنی محبت کی |
لاشیں سر پہ اُٹھائے |
جیتی ہے |
فیصل ملک! |
معلومات