سدا یاد مجھ کو حرم میں رہا
مدینہ نبی کا نبی دلربا
درِ کعبہ میری جو نظروں میں تھا
مگر آرزو تھی درِ مصطفیٰ
گو آوازِ دل تھی مدینہ حسیں
طوافوں میں گرداں مگر میں رہا
کھلا راز مجھ پر جو دیکھا حجر
یہ نسبت سے اس کو ہے درجہ ملا
حسیں قبلہ دیکھا حسیں تھا حرم
حسیں قبلہ دیکھا حسیں تھا حرم
مگر آرزو تھی رُخِ جانِ ما
جو دیکھا جبل میں وہ غارِ حرا
بڑی دل کو بھائی منور جگہ
جو محمود میں ہوں یہاں دیکھتا
یہ سمجھوں دکھائیں نبی مصطفیٰ

14