خوءِ مے کا خمار اپنا ہے |
حسن کا بھی نکھار اپنا ہے |
گر تُو آتا ہے روک لوں شب کو |
رات پر اختیار اپنا ہے |
بانکپن سولہ تک ہی ہوتا ہے |
پر ہاں! تیرا شباب اپنا ہے |
چین ہم کو ملے گا بعدِ مرگ |
زندگی پر ادھار اپنا ہے |
چاہے جس جام کو تو ہاتھ لگا |
آج کا ساقی یار اپنا ہے |
نور شیر |
معلومات