خود کو تم اس کی پنہ میں جو چھپا لو پہلے
اُس کی سب باتوں کو سینے سے لگا لو پہلے
تم نصیحت جو مجھے کرنے چلے ہو ٹھہرو
اک نظر اپنے گریباں میں بھی ڈالو پہلے
فکر کرتے ہو مرے گھر کی چلے آئے ہو
اپنا جلتا ہوا گھر دیکھو بچا لو پہلے
روشنی بانٹنے نکلے ہو زمانے بھر کو
اپنی راتیں نہ سہی دن تو اجالو پہلے
بچ گئے پہلے تو آئندہ بھی بچ جائیں گے
تم ہمیں چھوڑو ابھی خود کو سنبھالو پہلے
خود کشی کر کے بشارت تو نہ دو جنّت کی
زندگی موت کے قابل تو بنا لو پہلے
بات کرتے ہو کسی اور سفر کی لیکن
اِس سفر میں جو لگے کانٹے نکالو پہلے
اُس نے ستّاری کا وعدہ تو کیا ہے طارق
تم بھی کمزوری کسی کی نہ اُچھالو پہلے

0
28