اک طرف زندگی محال بہت
اور خوابوں پہ ہے کمال بہت
اک طرف جوش ہے امنگوں کا
اور پھر بھوک سے نڈھال بہت
بارشیں رحم کی نہیں رکتیں
اک طرف قہر اور زوال بہت
بھائی بھائی کا اب گلہ کاٹے
خون کا رنگ پھر بھی لال بہت
مٹ گئیں سب عبارتیں جو تھیں
پوچھے جائیں گے اب سوال بہت
اک طرف خیر بٹ رہی سب میں
اک طرف شر کے سخت جال بہت
ضد پہ کیوں ہے یہ زندگی قائم ؟
کیونکہ ضد سے ہے یاں جمال بہت
زندگی خیر ہے یا شر شاہدؔ
کافی مشکل ہے یہ سوال بہت

44