یہی دل تھا ، یہی غم تھے |
اُدھر تم تھے ، اِدھر ہم تھے |
مزاجِِِ سادہ تو دیکھو |
تبسم کرتے پُر نَم تھے |
جَلا دِ عشق بڑھ آگے |
پڑے تسلیم سر خَم تھے |
زباں پر تھا ذکر تیرا |
مِرے اعمال پر کم تھے |
ملی بھی کب نجاتِ ِِ حق |
فرشتے جب لبِِِ دَم تھے |
سبھی دنیا کے پیچھے ہیں |
چُھپے ہوۓ کدھر تم تھے ؟ |
مقابل کون تھا کاشف ؟ |
ہمیشہ سے ہی برہم تھے ! |
------- |
وزن : مفاعیلن مفاعیلن |
بحر : ہزج مربع سالم |
معلومات