اپنی جنت بنا کے بیٹھا ہوں |
عَلم گھر پر لگا کے بیٹھا ہوں |
آو ملنا ہے انبیا سے تو |
میں وہ سارے بلا کے بیٹھا ہوں |
ایک مشکِ سکینہ رکھی ہے |
کُل سمندر جھکا کے بیٹھا ہوں |
میرے ہاتھوں کے بوسے لے عیسی |
ہاں میں نوحہ سنا کے بیٹھا ہوں |
ہیں جو سدرہ سے آگے ہاتھ مرے |
خاکِ کربل اُٹھا کے بیٹھا ہوں |
کسی منکر کا ڈر نہیں مجھ کو |
میں تو سارے جلا کے بیٹھا ہوں |
آو لے لو نیاز میں جنت |
میں نجف سے جو آ کے بیٹھا ہوں |
بولے شفقت شبیر خالق سے |
آ میں خیمہ سجا کے بیٹھا ہوں |
معلومات