میں زندہ ہوں کہ دل میں میرے حیدرؑ کی محبت ہے
مری بخشش کی ضامن بے شـــــــبہ یہ ہی ولایت ہے
سفینہ نوح کا ان کے سبب پہنچا کنارے پر
کہ خود اللہ نے ان کو عطا کی یہ کرامت ہے
نصیری کا بھی کوئی دوش نہ کوئی قصور ان کا
کہ نورِ کبریا کی مرتضیٰؑ میں جاہ و حشمت ہے
بھلا کس چیز سے تشبیح دو مولؑا کی عظمت کو
کہ یہ عالم مرے مولاؑ کی ہی مرہونِ منت ہے
کہا مرحب کی ماں نے یاد سے یہ یاد رکھ لینا
کہ حیدرؑ کے لئے اک بلبلہ سا تیری جرآت! ہے

0
65