جن کے گھر میں بوڑھے بابے ہوتے ہیں |
ان کے گھر میں کم ہی جھگڑے ہوتے ہیں |
اَب تو یاروں کی محفل میں بھی اکثر |
میرے ہی شعروں کے چرچے ہوتے ہیں |
اَب گاوں کی گلیوں میں ویرانی ہے |
اَب کب ان میں کھیل تماشے ہوتے ہیں |
مٹی اُس بستی کی پیاری لگتی ہے |
جس میں رہنے والے اپنے ہوتے ہیں |
پہلے گھر میں ایک ہی کمرا ہوتا تھا |
اب تو اپنے اپنے کمرے ہوتے ہیں |
ڈرلگتا ہے عابد ایسے لوگوں سے |
چہروں پر جو چہرے پہنے ہوتے ہیں |
معلومات