ہمسفر وہ ہو تو رستہ چل پڑے
زُہرہ سیدھا ،راوی الٹا چل پڑے
پھر گلا تو سوکھ جائے گا یہاں
اس کی آنکھوں سے جو چشمہ چل پڑے
تیری تصویریں لگائی ہوں اگر
ہوٹلوں کے بیچ ڈھابہ چل پڑے
تو نے جو پاؤں اتارے ہوں وہاں
سوکھنا بھی ہو تو دریا چل پڑے
میں مسلسل کر رہا ہوں یہ دعا
اسکا سکہ، میرا تکا چل پڑے

157