سُنو معرفت کا سمندر ہے قرآں
کہ اُس وَہ نبی کا سراسر ہے قرآں
اسے ہر مسلماں کو لازم ہے پڑھنا
شریعت کے گھر کا کُھلا در ہے قرآں
اسے پڑھنے والا اگر متّقی ہو
ہدایت میں سب کی برابر ہے قرآں
یہ ماضی کے قصّے سُنائے ضروری
لکھا جو وہی ہو مقدّر ہے قرآں
ہے لا ریب سچا ہر اک لفظ اس کا
دلوں کو جو کر دے منوّر ہے قرآں
یہ چوروں کو ابدال کر دے سنیں تو
دلوں کو بدل دے مو اَثّر ہے قرآں
خدا کی طرف یہ کرے رہنمائی
کریں شکر ہر دم میسّر ہے قرآں
یہ منزل کی جانب چلے ہاتھ تھامے
ہدایت کا منبع مقرّر ہے قرآں
چھپے اس میں ہیں علم کے سب خزانے
معلّم مربّی پیمبر ہے قرآں
چمن کے گلوں میں ہے خوشبو اسی سے
مہکتا یہ گلشن معطّر ہے قرآں
علوم اس کے حاصل کریں جو مطہّر
دلوںں پر انہی کے اُ جاگر ہو قرآں
جو کرتا ہے غور اس پہ طارق وہ جانے
حسیں دل کرے جو مصوّر ہے قرآں

0
6