| آخری شب ہے دسمبر کی مگر آئے نہ تم |
| انتظارِ وصل تو تھا ہم کو ، پر آئے نہ تم |
| موسمِ پت جھڑ کبھی تو موسمِ سبزہ کبھی |
| ایک اک آیا تھا موسم میرے گھر ، آئے نہ تم |
| آخری شب ہے دسمبر کی مگر آئے نہ تم |
| انتظارِ وصل تو تھا ہم کو ، پر آئے نہ تم |
| موسمِ پت جھڑ کبھی تو موسمِ سبزہ کبھی |
| ایک اک آیا تھا موسم میرے گھر ، آئے نہ تم |
معلومات