مجھ کو الزام محبت سے بری ہونا ہے
جو بھی اس راہ میں پایا ہے وہ سب کھونا ہے
اس سے وابستگی اک جرم بنا ہے میرا
دوستو جرم یہ دامن سے مجھے دھونا ہے
ذات بھی اپنی فراموش ہوئی کچھ نہ ملا
اب تو دن رات مقدر میں فقط رونا ہے
سسکیاں، نالے، بے چینیاں، بس مجھ کو ملیں
چین سے جاگنا، نہ چین سے اب سونا ہے
راہ الفت سے کنارہ کشی کیا ممکن ہے
کاش ہو سکتا مگر فیض کہاں ہونا ہے

0
8