جو داتا جہاں کا حبیبِ الہ ہے
وہ یکتا جہاں میں شہے دو سریٰ ہے
خزانے خدا کے ملے سارے اُن کو
کہ لولاک سہرا انہیں پر سجا ہے
ارادے سے اُن کے بنا کعبہ قبلہ
نبی کی جو مرضی خدا کی رضا ہے
گراں فیض جن سے ملے اس دہر کو
وہ نورِ ہدی ہے نبی مصطفیٰ ہے
یہ ہستی ہے مشغول حمدِ خدا میں
جہاں حمدِ باری نبی کی ثنا ہے
وہ دانائے ہستی جہانوں پہ رحمت
زمانہ سدا اُن کے در کا گدا ہے
اے محمود! کہہ دے نہیں ہے نبی سا
کہ وہ جانِ ہستی حسیں دلربا ہے

0
4