کسی کے ہو بہ ہو ہونا نہیں ہے
ترا ہونا ہے تو ہونا نہیں ہے
مقامِ خامشی یا رب عطا کر
کہ صرفِ گفتگو ہونا نہیں ہے
پلٹ دو عکسِ آئینہ کے منظر
نگاہے رو برو ہونا نہیں ہے
حریمِ نقطہ ہو مسکن نفس کا
غبارِ چار سو ہونا نہیں ہے
شعورِ جستجو کا ماحصل ہو
متاعِ آرزو ہونا نہیں ہے
ترا در ہو مرا کاسہ ہو میں ہوں
گدائے کو بکو ہونا نہیں ہے
تلاطم خیز ہوں دریا میں شیؔدا
مآلِ آبجو ہونا نہیں ہے

0
16