سدا دل سے نکلے یہ ہی اک صدا
کفِ پا سے سرمہ ملے مصطفیٰ
منور رکھے دل جمالِ نبی
کریما یہ ہی ہے گدا کی ندا
رہوں بن کے بردہ سخی آل کا
کروں جان اپنی انہی پر فدا
مبارک ہو جنت جنہیں یہ ملے
مگر خلد میری نبی کی لقا
تجھے مانگیں تجھ سے حسیں دلربا
عنایت جھلک ہو رخِ الضحیٰ
رہے سایہ سر پر سدا دان کا
کھڑا تیرے در پر بھکاری کھڑا
میں مجرم ہوں آقا شفاعت ملے
پکارے یہ پاپی شہے دو سریٰ
نبی کا ہے ڈنکا دہر میں علیٰ
ہے محمود یہ ہی رضائے خدا

0
20