خوشیوں کی گھڑی پانے سے سرشار ہوئے ہیں |
موسم کے بدل جانے سے مہکار ہوئے ہیں |
اک منزِلِ نو کی ہمیں خواہش ہو چلی ہے |
"ہم رختِ سفر باندھ کے تیار ہوئے ہیں" |
آمد ہی نئے سال کی پُر کیف بڑی ہے |
راہوں میں دِئے جلنے سے انوار ہوئے ہیں |
ماحول کی ہیجانی اگر کھینچ سکی ہو |
پھر چاہنے والوں کے بھی دیدار ہوئے ہیں |
باقی نہ شکایت رہی ناصؔر نہ کساوٹ |
سب پیار بھرے لہجہ میں گفتار ہوئے ہیں |
معلومات