ہے یہ ارشادِ محمدؐ اور یہی فرمان ہے
کلِ ایماں سے محبت اصل میں ایمان ہے
الفتِ آلِ محمدؑ ہے نجاتِ اخروی
ہے یہی اپنا عقیدہ اور یہی ایمان ہے
دیکھ کر مجھ کو غدیرِ خُم کا منظر یو لگا
جیسے اک قرآن پر رکھا ہوا قرآن ہے
تم ابوطالبؑ کو کافر کہہ رہے ہو جاہلوں
محسنِِ اسلام کا اسلام پر احسان ہے
اس طرف مروان بوسفیان اور شیطان ہے
اس طرف مقداد و میثم، بوذر و سلمان ہے
رب نے رکھا ہے حجابِ غیب میں سرکارؑ کو
جس طرح رکھا ہوا جزدان میں قرآن ہے
موت حائل ہو نہیں سکتی ترے دیدار میں
منتظر آنکھوں کو میری اتنا اطمینان ہے
اشکِ گریہ، داغِ ماتم اور خاکِ کربلا
میری بخشش کےلئے کافی یہی سامان ہے
حبِ اہلبیتؑ کی دولت ہے ہو دولت ظہیرؔ
ہے اگر یہ پاس تو ہر راستہ آسان ہے

0
24