ہے منزل مدینہ سنیں ساتھ آئیں
محبت سے نغمات دلبر کے گائیں
درود آئیں مولا سے ہر دم نبی پر
درودوں سے ہم بھی لبوں کو سجائیں
خدا کو جو بھائے ادائے نبی ہے
مدینے جو جائیں وہ بگڑی بنائیں
وہ پارینہ ارماں نہاں تھے جو دل میں
چلیں ساتھ مل کر سخی کو سنائیں
چلو غم کے مارو مدینے چلیں ہم
زہے بھر کے دامن درِ جاں سے لائیں
نبی بانٹیں ساغر سدا وحدتوں کے
خدا سے وہ بندہ خوشی سے ملائیں
مسرت ہے وعدہ نبی سے خدا کا
سبی آل والے یوں خوشیاں منائیں
یہ عشقِ حسیں میں فناہ تھے جو حبشی
ہیں سب سے وہ اولیٰ جو جنت میں جائیں
اے محمود دیکھو غنائے نبی کو
رکھیں فاقہ گھر میں دہر کو کھلائیں

39