لائی ہے آس و ارماں، یکم جنوری
اس پہ ہیں سارے نازاں، یکم جنوری
پھیلی ہے جب مبارک کی ہر سو صدا
چہروں پر دوڑی مسکاں، یکم جنوری
غم کی تاریکیوں کو بھلایا ہے اب
شمع کر دی فروزاں، یکم جنوری
سال نو کی کرن پھوٹی خوشیاں لئے
مہر نکلا درخشاں، یکم جنوری
بھول کر الجھنیں، آفتیں، مشکلیں
ہو گیا ہے چراغاں، یکم جنوری
کیسے آمد پہ پھولوں کی سوغات ہے
کیسی برسائی کلیاں، یکم جنوری
شوق میں تیرے ناصؔر بھی ڈوبا رہے
سب کے مخصوص مہماں، یکم جنوری

0
42