کیا سنو گی کہ ہم کہیں گے کیا
چپ رہے تھے ،تو چپ رہیں گے کیا
یہ مسائل بڑھے ہی جاتے ہیں
موت کے بعد جی اٹھیں گے کیا؟
متنفر کہ عشق سے ہوں میں
عشق دو بارہ کیوں کریں گے کیا؟
قصر شوکت کو الوداعی ہے
تیری سانسوں میں اب رہیں گے کیا؟
منتظر ساعتِ قیامت ہیں
سیدھا دوذخ میں جا گریں گے کیا؟
یہ جدائی تری قضا سی ہے
تو بتا، روز یوں مریں گے کیا؟
تم بھی کاشف، یہی سمجھ کر چل
لوگ نیکی کبھی گنیں گے کیا؟

0
92