بھول جانا نہیں ہے ذلت کو
مات دینا ہمیں ہے نفرت کو
پیار کے بول جب زباں پر ہوں
تب کریں گے قبول دعوت کو
ہوں فدا سارے جن کے رتبہ پر
داد ہو پیش ایسی رفعت کو
تزکِیہ نفس کا ہے نسخہ عجب
یاد رکھ قبر کی تُو وحشت کو
مرحلہ ابتدائی ہو ناصؔر
غور سے پہلے پرکھیں زحمت کو

0
65