میری یادیں نِکھارتا ہے کوئی
اب بھی مُجھ کو پُکارتا ہے کوئی
اُس کی آنکھیں ہیں میرے چہرے پر
اپنے دِل میں اُتارتا ہے کوئی
روز آتا ہے میری سوچوں میں
شعر میرے نِکھارتا ہے کوئی
اپنی سولی اٹھائے شانوں پر
عُمر تیری گزارتا ہے کوئی
کر کے خود کو تباہ اے مانی
تیری ہستی سنوارتا ہے کوئی

0
86