| عرش والے ہیں مسرور کیا بات ہے |
| میرے آقا کے آنے کی یہ رات ہے |
| آج جھنڈے جہاں میں لگائے گئے |
| عرش والے بھی دیکھو ہیں آئے ہوئے |
| ہر طرف ابرِ رحمت ہیں چھانے لگے |
| جن و انسان خوشیاں منانے لگے |
| ان کی آمد کے جیسے ہی چرچے ہوئے |
| سارے باطل زمیں بوس ہونے لگے |
| جوف مادر سے جب وہ ہویدا ہوئے |
| نور ایسا اٹھا سب ہی شیدا ہوئے |
| جس سے پھیلا اجالا یہی نور ہے |
| ذرہ ذرہ زمیں کا بنا طور ہے |
معلومات