مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن
ہوا ہے جب سے رواج ظالم مزاج برہم
دیا ہے کس نے یہ آج سالم سماج برہم
وفا پرستی کو بھول بیٹھے زوال پایا
ستمگری کا یہ راج عالم خراج برہم
کمال عکسء جمال پایا خصال پایا
اگرچہ روشن سراج بالم علاج برہم
ہزیمتوں کی عجب کہانی، بڑی پرانی
بدن کا دھواں شجاج باہم ، وراج برہم
کہاں گیا ہے وہ روپ ساگر مقام اکبر
پلید مٹی اُجاج آدم نراج برہم
اداس نسلیں اداس دھرتی اداس عصمت
بنامِ طاقت ثواج آثم، ہراج برہم
حیات ارشدؔ ہوئی ہے حیراں عجب قیامت
ہوئی ہے قائم جو آج تاہم، براج برہم
مرزاخان ارشدؔ شمس آبادی

36