شہؑ کے سجادؑ سے جس کو بھی محبت ہوگی
نہ قضاء اس کی کبھی کوئی عبادت ہوگی
آج اس بزم سے اعلان کیا جاتا ہے
ذکرِ سجادؑ سے محشر میں شفاعت ہوگی
آپ ملتے ہیں منافقت سے تو ملتے رہیے
ہم پہ کیا زور ہے، ہم سے نہ مروّت ہوگی
جو ہیں ظالم کے طرفدار انہیں سے ہے خطاب
آپ آ جائیں گے زد میں جہاں لعنت ہوگی
ختم سرکارؑ کی جس وقت بھی غیبت ہوگی
اک عجب شان سے پھر محفل مدحت ہوگی
سات افلاک کا بچھ جائے گا فرشِ محفل
ماہ و انجم سے پھر اس بزم کی زینت ہوگی
حوضِ کوثر سے پیئیں گے سبھی آبِ کوثر
پینے والوں کے لیے اس میں نہ قلت ہوگی
بات جب ہوگی کہ ہو ناظمِ محفل کیسا
طے یہی ہوگا کہ میثم کی نظامت ہوگی
حمد سے بزم کا آغاز کیا جائے گا
لہن داؤد میں قرآں کی تلاوت ہوگی
پیش تجویز صدارت کی کریگا خالق
بزم میں مرسلِِ اعظم کی صدارت ہوگی
خطبہ ارشاد کریں گے جو جنابِ عمراں
داد و تحسین کے نعروں میں خطابت ہوگی
بعد محفل کے تبرک بھی دیا جائے گا
سب کے دامن میں بھری دولتِ جنت ہوگی

0
60