| اِرد گِرد منڈلاتا آفتوں کا پہرہ ہے |
| غم نے اس طرح آ کر زندگی کو گھیرا ہے |
| لاج ہے بچانی ملت کی نو جوانوں نے |
| قوم نے اُنہیں نازوں سے بہت ہی پالا ہے |
| بھائی چارگی کا برتاؤ کرنا ہم سیکھیں |
| ایک ساتھ ملکر، اک جان بن کے رہنا ہے |
| دل قبول کر لے تو بات ہے بڑی وزنی |
| رائے مشورہ نے ہی فکروں کونکھارا ہے |
| چاشنی محبت کی من لبھاتی ہے سب کا |
| آزمانے والے کے سر بندھا بھی سہرا ہے |
| چالیں نفرتوں کی ناکام رہتی ہیں اکثر |
| پیار کے سمندر کا کوئی نا کنارا ہے |
| سمجھیں دین کی نسبت جانیں بھی وہی ناصؔر |
| رشتہ خون سے بھی بڑھکر یہ کتنا گہرا ہے |
معلومات