پُر حسیں چھایا گلستاں میں ہے منظر ہر طرف |
مسکراہٹ، چہچہاہٹ کا ہے مظہر ہر طرف |
بے خودی، مدہوشی کے عالم میں انساں بے خبر |
بے حیائی، بے اوانی کا ہے مسکر ہر طرف |
ناگہانی آفتیں ہم پر مسلط ہو گئیں |
"ہے بپا دنیا میں اب تو شورِ محشر ہر طرف" |
موسمِ باراں میں دہقاں بے حسی برتے اگر |
پھر ہو اپجاؤ زمین و کھیت بنجر ہر طرف |
ہر قدم ناصؔر اٹھائے کیوں نہ دانش مندی سے |
بھیس بدلے ہیں تعاقب میں جو مخبر ہر طرف |
معلومات