لو روز روز کی بدنامیوں سے تنگ آ کر
ہمیشہ کیلئے گاؤں سے جا رہی ہوں میں
لکھے تھے پیار سے تونے مجھے جو خط عاصم
بڑے ہی دکھ سے انہیں اب جلا رہی ہوں میں
------------------------------------
آنکھوں آنکھوں میں بات ہوتی ہے
باتوں باتوں میں رات ہوتی ہے
اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے
اپنی اپنی برات ہوتی ہے

60